سوال : شریعت نے والدین کے ساتھ ساتھ انکے اچھے کے دوستوں سے بھی حسن سلوک کی تاکید کی ہے لیکن والد کے وہ اچھے دوست اگر کسی ایسے فرقے سے تعلق رکھتے ہوں جس کےعقائد گمراہ اور باطل ہوں تو کیا پھر بھی ان سے تعلق برقرار رکھا جاے گا ، جبکہ وہ لوگ محض دوست ہی نہی بلکہ بہت بڑے محسن ہیں کیونکہ قیام پاکستان کے وقت والد صاحب کا بچپن تھا اور بے سروسانی کی حالت میں جب ہجرت کر کے یہاں آے تھے تو تب سے انہی لوگوں نے والد صاحب، انکی والدہ او ردیگر بہن بھائیوں کو سنبھالا انکی ہر طرح کی ضرورت کو پورا کیا اور انہیں رہنے کے لیے گھر تک دیا جو آج تک علامت کے طور پر موجود ہے -
سوال یہ ہے کہ اب اولاد ان لوگوں سے انکے باطل عقائد ہونے کی بنا پر ان سے تعلق برقرار رکھے ؟ نیز اگر ان میں سے کسی کی وفات ہو جاے تو ان سے تعزیت ، انکی نماز جنازہ میں شرکت اور انکے لیے دعاے مغفرت کا کیا حکم ہے ؟
سوال : شریعت نے والدین کے ساتھ ساتھ انکے اچھے کے دوستوں سے بھی حسن سلوک کی تاکید کی ہے لیکن والد کے وہ اچھے دوست اگر کسی ایسے فرقے سے تعلق رکھتے ہوں جس کےعقائد گمراہ اور باطل ہوں تو کیا پھر بھی ان سے تعلق برقرار رکھا جاے گا ، جبکہ وہ لوگ محض دوست ہی نہی بلکہ بہت بڑے محسن ہیں کیونکہ قیام پاکستان کے وقت والد صاحب کا بچپن تھا اور بے سروسانی کی حالت میں جب ہجرت کر کے یہاں آے تھے تو تب سے انہی لوگوں نے والد صاحب، انکی والدہ او ردیگر بہن بھائیوں کو سنبھالا انکی ہر طرح کی ضرورت کو پورا کیا اور انہیں رہنے کے لیے گھر تک دیا جو آج تک علامت کے طور پر موجود ہے -
سوال یہ ہے کہ اب اولاد ان لوگوں سے انکے باطل عقائد ہونے کی بنا پر ان سے تعلق برقرار رکھے ؟ نیز اگر ان میں سے کسی کی وفات ہو جاے تو ان سے تعزیت ، انکی نماز جنازہ میں شرکت اور انکے لیے دعاے مغفرت کا کیا حکم ہے ؟