ہر جان کو موت چکھنی ہے اور تمہارے بدلے تو قیامت ہی کو پورے ملیں گے جو آگ سے بچاکر جنت میں داخل کیا گیا وہ مراد کو پہنچا اور دنیا کی زندگی تو یہی دھوکے کا مال ہے۔
Every soul is to taste the death; and you will get your compensation in full only on the Day of Resurrection. Whosoever is saved from the Fire and made to enter into Paradise, attained to his goal. And the life of this world is but the goods of deception.
(پ۴،اٰل عمران : ۱۸۵)
Hadith / حدیث پاک
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہ سب
عَن الْمِسْوَربْن مَخْرمَۃَ أَنَّ سُبَیْعَۃَ الْاَسْلَمِیَّۃَ نُفِسَتْ بَعْدَوَفَاۃِزَوْجِھَابِلَیَال ٍ فَجَاءَ تِ النَّبِیَّ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم فَاسْتَاذَنَتْہٗ أَنْ تَنْکِحَ فَأَذِنَ لَھَا فَنَکَحَتْ
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، کہ سبیعہ اسلمیہ نے شوہر کے انتقال کے کچھ عرصے بعد بچہ جناتو اللہ کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور نکاح کی اجازت طلب کی حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ان کو اجازت دے دی تو انہوں نے نکاح کرلیا۔
(صحیح البخاری، کتاب الطلاق، باب۳۹، الحدیث۵۳۲۰،ج۳،ص۵۰۳)